الوقت - یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ یمن کا محاصرہ اور ملک کے خلاف حملے روکے بغیر جنگ بندی کا اعلان کرنا بے نتیجہ ہے۔
یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے العالم ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات اسی وقت مؤثر ہوں گے جب وہ یمن کے خلاف حملے کرنا بند کردے اور محاصرے کو ختم کر دے ۔
محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ یمنی اہلکار سعودی حکام کی بری نیت سے اچھی طرح آگاہ ہیں، اس کے باوجود انہوں نے اپنے ملک کے شہریوں کی حفاظت کے لئے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 19 نومبر سے یمن میں 48 گھنٹوں کی جنگ بندی نافذ ہوئی تھی لیکن جنگ بندی کے نفاذ کے کچھ ہی دیر بعد سعودی جنگی طیاروں نے ممنوعہ ہتھیاروں سے جنگ بندی کی خلاف ورزی شروع کر دی ۔
دوسری جانب یمنی فوج نے سعودی عرب کے جنوب میں واقع سعودی فوج کے دو ٹھکانوں پر کنٹرول کر لیا ہے۔
یمنی فوجیوں اور رضاکار فورس نے پیر کی شام، شدید لڑائی کے بعد سعودی عرب کے سرحدی علاقے نجران میں واقع سعودی فوج کی دو چیک پوسٹوں پر قبضہ کر لیا۔
نجران سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے 844 کلومیٹر کے فاصلے پر یمن کی سرحد سے لگا ہوا علاقہ ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق، اس جنگ میں سعودی عرب کے کئی فوجی مارے گئے ہیں۔
سعودی عرب کے جنگی طیاروں کی بمباری کے باوجود، علاقے میں یمنی فوج کی پیشرفت کا سلسلہ جاری ہے۔
جنگ بندی کے باوجود بھی سعودی جنگی طیارے یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری کر رہے ہیں جس کے جواب میں یمنی سیکورٹی فورسز نے یہ کارروائی کی ہے۔