الوقت - پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے خضدار ضلع میں درگاہ شاہ نورانی میں ہونے والے دھماکے میں 47 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے گوادر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے درگاہ میں دھماکے میں 47 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شاہ نورانی درگاہ میں ریسکیو سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، دھماکے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ یہ علاقہ مرکز شہر سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، راستہ بہت مشکل اور خراب ہے جبکہ قریب میں امداد کی کوئی سہولت نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود زخمیوں کو اسپتال منتقل نہیں کیا جا سکا جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق درگاہ شاہ نورانی میں ہفتے کی شام دھمال کی تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کرتے ہیں اور دھماکہ اسی مقام پر ہوا جہاں پروگرام ہو رہا تھا۔ مزار کے خلیفہ نواز علی نے بتایا کہ روزانہ غروب آفتاب کے بعد مزار میں دھمال ڈالا جاتا ہے اور اس کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت کم سے کم 500 افراد وہاں موجود تھے۔ ابھی تک کسی گروہ یا شخص نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دھماکہ مغرب کی نماز سے دس منٹ پہلے ہوا اور اس وقت وہاں بڑی تعداد میں زائرین موجود تھے۔