الوقت - اس وقت پوری دنیا کی نظر امریکا کے انتخابات پر لگی ہوئی ہے جہاں صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ جاری ہے۔
ووٹنگ کے کچھ دیر بعد ہی نتائج بھی آنے شروع ہو گئے ہیں۔ اب تک آئے نتائج کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ایک طرف پہلے آئے دو نتائج میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیلری کلنٹن نے بازی ماری، تو وہیں مسفلڈ میں ٹرمپ کو کامیابی نصیب ہوئی ہے جبکہ نيوہیمپشائير میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے۔
امریکا میں منگل کو 45 ویں صدر کے انتخاب کے لئے 50 ریاستوں میں ووٹنگ جاری ہے۔ سی این این کے مطابق، انتخابات کا سب سے پہلا نتیجہ بھی ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کے حق میں آیا۔ ہلیری کو ڈكشاویل ناچ میں کامیابی ملی ہے۔ یہاں ہلیری نے ٹرمپ کو 4-2 سے شکست دی۔
وہیں ڈكشاویل ناچ کی فتح کے کچھ دیر بعد ہی ہلیری کو دوسری کامیابی بھی ملی۔ انہوں نے ہارٹس میں بھی ٹرمپ کو شکست دی۔ یہاں ہلیری کو 17 ووٹ ملے جبکہ ٹرمپ کو صرف 14 ووٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔
مسفلڈ میں ٹرمپ کو فتح حاصل ہوئی ہے جبکہ نیو ہیمپشائیر کی 3 چھوٹی بستیوں میں ہوئی آدھی رات کی ووٹنگ کی پرسیس ہوئی۔ ان بستیوں کی آبادی 100 یا اس سے کم ہے۔ یہاں ٹرمپ آگے چل رہے ہیں۔
امریکا میں دو اہم پارٹی ہیں ریپبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی۔ 20 جنوری 2017 سے امریکا کا اگلا صدر وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھالے گا۔ ریپبلکن پارٹی پارٹی کی جانب سے ڈونالڈ ٹرمپ صدارتی امیدوار ہیں۔ ڈیموكریٹک پارٹی سے ہلیری کلنٹن صدارتی امیدوار ہیں۔ امریکی آئین کے مطابق کوئی بھی صدر آٹھ سال سے زیادہ کے لئے عہدے پر نہیں رہ سکتا۔
ایوان نمائندہ گان میں 435 جبکہ سینیٹ میں 100 رکن ہیں۔ کولمبیا کو ملا کر کل ارکان کی تعداد 538 ہو جاتی ہے۔ یہی 538 رکن صدر کا انتخاب کرتے ہیں۔ جسے 270 یا اس سے زیادہ ووٹ ملیں گے، وہ صدر بن جائے گا۔ اکثریت حاصل کرنے کے لئے 538 میں 270 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ 270 الیكٹورل کالج ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار صدارتی عہدے کا حلف اٹھاتا ہے۔