الوقت - یمنی فورسز نے ایک ویڈیو فوٹیج جاری کیا ہے جس میں سعودی عرب کی سرحد کے قریب تحریک انصار اللہ کے ہاتھوں اسیر کئے گئے 5 سعودی فوجی دکھائی دے رہے ہیں۔
جمعے کو المسيرہ ٹی وی چینل کی جانب سے نشر اس ویڈیو فوٹیج میں اسیر کئے گئے 5 سعودی فوجی عام لباس میں نظر آ رہے ہیں۔
اس فوٹیج میں پانچوں سعودی فوجی اپنا نام، عہدہ، یونٹ اور اس جگہ کا ذکر کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جہاں سے انہیں اسیر کیا گیا تھا۔
یہ پانچ فوجی سعودی عرب کے جنوب مغربی سرحدی علاقے نجران یا عسیر سے گرفتار ہوئے ہیں۔ یہ بات واضح نہیں ہو سکی ہے کہ انہیں کب اسیر بنایا گیا ہے۔
اگست میں اقوام متحدہ کے مطابق، یمن پر سعودی عرب کی جاری جارحیت میں اب تک 10000 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
سعودی عرب یمن پر ممنوعہ کلسٹر بموں کا بھی استعمال کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب یمن پر 26 مارچ 2015 سے حملے کر رہا ہے۔
اس سے پہلے جمعرات کو امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر نے ریاض کی جانب سے یمن پر کلسٹر بموں سے حملے سے متعلق سوال پر رد عمل ظاہر کرنے سے پرہیز کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے واشنگٹن ڈی سی میں عرب - امریکہ سیاست سازی سے متعلق کانفرنس کے موقع پر جب ایک صحافی نے امریکہ میں سعودی سفیر عبد السعود سے یہ سوال کیا کہ کیا ریاض یمن پر کلسٹر بموں سے حملہ جاری رکھے گا، تو انہوں نے انگریزی میں ہنستے ہوئے جواب میں کہا، "یہ اس طرح کا سوال ہے کہ کیا آپ اپنی بیوی کو زد کوپ کرنا چھوڑ دیں گے؟
واضح رہے کہ سعودی عرب خواتین کے خلاف قرون وسطی کے دور کی رسومات کے لئے مشہور ہے لیکن سعودی عرب کے سفیر کی اس مثال کا کیا مطلب ہے، واضح نہیں ہو سکا۔