الوقت - اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں داعش کے دہشت گرد موصل کے عام لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی ترجمان روینا شيامداسنی نے داعش کے دہشت گردوں کے اس اقدام کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گرد گروہ 17 اکتوبر سے اب تک شام پہنچانے کے بہانے 1600 عراقیوں کو حمام العلیل علاقے سے موصل پہنچا چکا ہے جہاں وہ ضرورت کے تحت ان لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی ترجمان کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے عراق کے صوبہ نینوا کے شمال مغربی علاقے تلعفر کے مختلف علاقوں کی تقریبا 400 خواتین کو جن ایزدی برادری ، کرد اور شیعہ خواتین شامل ہیں، قیدی بنا رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی ترجمان روینا شيامداسنی نے زور دیا کہ داعش کے دہشت گرد جنگ کے محاذوں پر بچوں کو بھی استعمال کر رہے ہیں اور اب تک وہ سیکڑوں کی تعداد میں چھوٹے بچوں کو حالیہ جنگ میں استعمال کر چکا ہے۔
سلامتی کونسل نے بھی موصل میں داعش کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ موصل کو آزاد کرانے کی کارروائی میں عام شہریوں کو نقصان پہنچنے سے روکنے کے سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔