الوقت - مصر کے جزیرہ سیناء میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں اعلی فوجی افسر ہلاک ہو گیا۔
رويٹرز نے اسماعليہ سے رپورٹ دی ہے کہ 47 سالہ جنرل ہشام محمود ابو عزم کو شمالی سینا کے العريش شہر میں کار میں سوار نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
مصری فوج نے اب تک اس سلسلے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں جزیرہ سیناء میں مسلحانہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والا مصر کا یہ دوسرا اعلی افسر ہے۔
کچھ دن پہلے شمالی سینا میں ہی ایک دوسرے مصری فوجی افسر کو قتل کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ الوقت نے اس سے پہلے ایک عرب فوجی ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ اسرائیلی سفارتخانے کے تعاون سے مصر کے فوجی کمانڈروں کی شناخت شروع ہو گئی ہے۔
ایک عرب فوجی ذریعے نے دعوی کیا ہے کہ سعودی فرمانروا کے بیٹے نے مصری فوجی کمانڈروں کے قتل کا حکم جاری کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک فوجی ذریعے نے الشرق الاوسط اخبار کو بتایا ہے کہ سعودی فرمانروا کے جانشین اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے مصری فوج پر کاری ضرب لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح اس ذریعے نے رپورٹ دی ہے کہ بن سلمان مصری فوج سے انتقام لینے کی کوشش میں ہیں اور سعودی عرب کے وزیر دفاع نے اسرائیل کے تعاون سے مصری فوجی کمانڈروں کے قتل کو ایجنڈا میں شامل کر لیا ہے۔
گزشتہ ہفتے مصری فوج کے ایک کمانڈر عادل الرجائی کو قاہرہ میں قتل کر دیا گیا تھا جس کی ذمہ داری ایک دہشت گرد گروپ نے قبول کی تھی۔