الوقت - برطانیہ کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں داعش کے اب تک 130 برطانوی جنگجوؤں ہلاک ہو چکے ہیں۔
کویت کی سرکاری خبر ایجنسی کونا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے جمعرات کو ملک کی پارلیمنٹ میں کہا کہ 2011 میں شام کے بحران کے آغاز سے اب تک تقریبا 850 برطانوی شام گئے ہیں اور اب تک ان میں سے آدھے وطن لوٹ چکے ہیں۔
بورس جانسن نے کہا کہ جو برطانوی داعش یا شام میں دوسرے دہشت گرد گروہوں کی صف میں شامل ہوتے ہیں، ان کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان افراد کے داعش کی صف میں شامل ہونے کے لئے تشہیراتی مہم 2015 سے 70 فیصد کم ہو گئی ہے۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش کمزور اور اس کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے گڑھ رقہ شہر کی آزادی سے دہشت گرد گروہ داعش کا خاتمہ یقینی ہے۔
در ایں اثنا برطانیہ کی خفیہ ایجنسی MI5 کے سربراہ اینڈری پارکر نے بھی گارڈین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سیکورٹی اہلکاروں اور پولیس نے حالیہ 12 ماہ کے دوران دہشت گردوں کے 12 منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
برطانوی حکام ایسی حالت میں میں داعش کے خطرات میں اضافے کی بات کر رہے ہیں جب یورپ کے کچھ ملک بالخصوص برطانیہ، امریکہ، فرانس اور ان کے عرب اتحادیوں نے شام میں دہشت گرد اور تکفیری گروہوں کی تشکیل اور انہیں مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔