الوقت - امریکی کانگریس کے ایک سینیٹر نے امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کی اسلحہ جاتی مدد کی تنقید کرتے ہوئے یمن کے خلاف سعودی عرب کے حملے روکنے کے لیے اقوام متحدہ میں اس ملک کی نمائندہ کے مطالبات کو مضحکہ خیز قرار دیا ۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ سمانتھا پاور نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور انصار اللہ دونوں کو ہی یمن میں جنگ ختم کر دینی چاہئے۔ ان کے اس بیان پر کانگریس کے سینیٹروں کا سخت رد عمل سامنے آیا۔
کانگریس میں کیلیفورنیا کے سینیٹر ڈیڈ لیو نے ایک بیان میں یمن پر مسلط سعودی عرب کی جنگ میں امریکہ کی جاری حمایت پر واشنگٹن کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں سعودی اتحاد سے یمن میں فضائی حملے روکنے کے بارے میں سمانتھا پاور کا مطالبہ قابل تحسین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی پالیسیوں کی تبدیلی کے منطقی نتائج یہ ہیں کہ ہمارے ملک کو سعودی عرب کے اتحاد سے نکل کر اس اتحاد کی مدد کرنے اور سعودی اتحاد کے جرائم میں شریک ہونے کے مسئلے کو ختم کردینا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو سعودی عرب کے ان جنگی طیاروں کو ایندھن نہیں دینا چاہئے جس میں 70 سے زائد بار عام شہریوں پر حملے کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو سعودی عرب کی فوج کی اسلحہ جاتی امداد بند کر دینی چاہئے اور واشنگٹن کو سعودی اتحاد کی جانب سے خواتین، بچوں اور مردوں کو نشانہ بنانے کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔
امریکہ کے اس سینیٹر نے کہا کہ اگر امریکہ نے سعودی عرب کی مدد روک دی ہوتی تو یمنی شہریوں کے قتل عام کی سعودی عرب کے اتحاد کی صلاحیت جلد ختم ہو جاتی۔