الوقت - شامی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے کئی دیگر علاقوں کو دہشت گرد گروہ داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔
جمعے کو شامی فوج اور رضاکار فورس نے تل العماد، قلعہ ذاكيہ اور مداجن خان الشیخ علاقوں کو آزاد کرا لیا۔
اسی طرح شامی فوجیوں نے اس مہم میں داعش کے کئی دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس درمیان، تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے اعتراف کیا ہے کہ حلب کے جنوب میں اس کا ایک حملہ ناکام ہو گیا اور اس کارروائی میں اس کے 25 دہشت گرد مارے گئے۔ شامی فوج نے حلب کے علاقے میں باغی تنظیموں کے بڑے حملے کو ناکام بناتے ہوئے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
دہشت گردوں نے مشرقی حلب سے فوج کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے کئی سمتوں سے حملہ کیا لیکن شامی فوج اور رضاکار فورس نے اس حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
باغیوں نے جھڑپ میں اپنے 25 جنگجوؤں کے مارے جانے اور 10 کے زخمی ہونے کی بات قبول کی ہے لیکن فوج کا کہنا ہے کہ مارے گئے باغیوں کی تعداد اس سے بہت زیادہ ہے۔
باغیوں نے تین کار بم دھماکوں اور ایک ٹینک کے ذریعے محاصرے کو توڑنے کی کوشش کی لیکن شامی فوج نے انہیں تباہ کر دیا۔
اسی طرح، حلب کے مشرق میں دہشت گردوں نے راکٹوں سے حملہ کرکے نماز جمعہ کا انعقاد نہیں ہونے دیا۔
اسی درمیان شامی میڈیا نے کہا ہے کہ بعض عرب ٹی وی چینلز کی طرف سے دی جا رہی یہ رپورٹ بے بنیاد ہے کہ باغیوں نے حزب اللہ لبنان کے کئی فوجیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
دوسری طرف حلب میں دہشت گرد گروہوں نے حملہ کرکے 15 سے زیادہ عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیاع اور 100 سے زیادہ لوگوں کو زخمی کر دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
دوسری طرف ترکی کے جنگی طیاروں نے شام سے ملنے والے انتباہ کے بعد شامی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوششیں کم کر دی ہیں۔
ترکی نے شامی سرحد کے اندر بہت سے مقامات پر بمباری کی تھی جس میں 150 سے زیادہ عام شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد شامی فوج نے دھمکی دی تھی کہ اگر ترکی کے طیارے شام کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تو انہیں مار گرایا جائے گا۔