الوقت - روس اور شام کے صدور نے دہشت گردی سے جدوجہد کی حالیہ صورتحال پر ٹیلیفونی گفتگو کی ہے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، اس مذاکرات میں شام میں دہشت گردی سے جدوجہد کے بارے میں نئی صورت حال اور شام کے بحران کے حل کے لئے ہونے والی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتين نے کہا کہ شام کے بارے میں روس کا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے اور ماسکو کی کاروائیاں دہشت گردی سے جدوجہد اور شام کی خود مختاری اور ارضی سالمیت کی حفاظت کے تناظر میں ہیں ۔
بشار اسد نے بھی اس گفتگو میں تمام رکاوٹوں اور شام کی حمایت کرنے کی وجہ سے روس کے خلاف کچھ ممالک کے دباؤ کے باوجود بین الاقوامی سطح پر ماسکو کی کوششوں کی تعریف کی۔
بشار اسد نے اسی طرح پوری سنجیدگی سے دہشت گردی سے جدوجہد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے سیاسی عمل اور قومی اتحاد کی کوششیں بدستور جاری رہیں گی ۔
یہ ٹیلیفونی گفتگو ایسي حالت میں ہوئی کہ امریکا اور روس کے سینئر حکام نے بدھ کو جنیوا میں شامی حکومت کے مخالفین اور القاعدہ سے وابستہ دہشت گردوں کو الگ کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔