الوقت - شام کے صدر بشار اسد کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملک میں جاری بحران کی وجہ سے ملک چھوڑنے کی تجاویز کئی بار مسترد کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بحران کے زمانے میں انہوں نے ملک کے علاوہ کہی اور رہنے کے بارے میں فکر تک نہیں کی۔
بشار اسد کی اہلیہ اسماہ الاسد نے کئی برسوں بعد غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وہ ملک میں جاری بحران کی وجہ سے شام نہیں چھوڑنے کو تیار نہیں ہوئیں۔ انہوں نے روس کے ٹی وی چینل روس – 24 سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ روسی نامہ نگار نے ان سے پوچھا کہ جنگ کے دوران آپ کسی دوسرے ملک فرار نہیں ہوئیں، کیا کسی نے آپ کو جان بچانے کے لئے فرار ہونے کی تجویز دی اور آپ کا جواب کیا تھا؟ تو انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی شام کے علاوہ کسی اور جگہ پر رہنے کے بارے میں فکر تک نہیں کی ۔
اسماء اسد نے کہا کہ جو آپ نے کہا وہ صحیح ہے۔ سب سے پہلے تو بحران کے آغاز سے ہی میں شام میں تھی اور کبھی بھی شام سے جانے کے بارے میں فکر تک نہیں کیا۔ دوسرے یہ کہ جی ہاں مجھے شام چھوڑنے کی تجویز دی گئی یا بہتر الفاظ میں یہ کہوں کہ شام سے فرار ہونے کی تجویز دی گئی۔
بشار اسد کی اہلیہ نے مزید کہا کہ ان تجاویز میں میری اور میرے بچوں کی جان کی حفاظت سمیت مالی ضمانت بھی شامل تھی، آپ خود کی سمجھدار ہیں، خود ہی سمجھ سکتے ہیں کہ ان تجاویز کے پیچھے کیا مقاصد پوشیدہ تھے۔ اسماء الاسد نے کہا کہ تجاویز پیش کرنے والوں کا ہدف، صدر مملکت سے عوام کو بے اعتماد کرنا تھا۔ ان کہنا تھا کہ مسئلہ میری اور میرے بچوں کے آرام و سکون کا نہیں تھا، بلکہ وہ صدر مملکت پر عوام کے اعتماد کو سلب کرنا چاہتے تھے۔