الوقت - حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے خبردار کیا ہے کہ امریکا، سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کی سازش شام کی تقسیم پر مرکوز ہے تاکہ اسرائیل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
منگل کو سید حسن نصراللہ نے شب عاشور کی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک میں کوئی جمہوریت نہیں ہے اور کبھی الیکشن نہیں ہوئے وہ شام میں جمہوریت کے قیام کے لئے نہیں بلکہ اس ملک کی تقسیم کے لئے کوشاں ہیں۔
بیروت کے حسینہ سید الشہداء میں عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس وقت تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش اور النصره فرنٹ کو امریکا اور اسرائیل کے مفاد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا مشرقی شام میں داعش کو مضبوط کرنا چاہتا ہے اور وہ عراق سے فرار کر شام جانے کے لئے دہشت گردوں کے لئے راستہ کھول رہا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ مشرقی شام میں شامی فوج کے ٹھکانے پر امریکا کا منصوبہ بند حملہ علاقے میں داعش کو مضبوط کرنے کی امریکی منصوبہ بندی کی ایک مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ شامی قوم اور اس کی مدد کرنے والے اتحادی اس بحران کا سیاسی حل چاہتے ہیں، وہ مزید خون خرابہ نہیں چاہتے جبکہ امریکا، سعودی عرب اور ان کے کچھ علاقائی اتحادی سیاسی حل کا راستہ روکنے کے لئے غیر معقول شرائط رکھ رہے ہیں۔
روس اور امریکا کے درمیان ہوئے حالیہ ناکام جنگ بندی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ امریکا اس معاہدے سے اس لئے نکل گیا کہ اس میں داعش اور النصره فرنٹ کو دوسری مسلح تنظیموں سے الگ کرنے کے بعد ان پر حملہ کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ شام میں کشیدگی اور تشدد میں مزید اضافہ ہونے والا ہے لیکن اس ملک کے دشمنوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے پوری طاقت سے ڈٹے رہنے اور مزاحمت کرنے کی ضرورت ہے۔
سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں یمن کے دارالحکومت صنعا میں مجلس عزاء پر سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ آل سعود حکومت کا بہت بڑا اسکینڈل ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ سعودی عرب نے یمن میں تاریخی غلطی کی کہ اس نے یہ سمجھ لیا کہ کچھ ہفتوں میں وہ یمن کی جنگ میں کامیاب ہو جائے گا۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے سعودی عرب کی صنعا کی مجلس عزاء پر بمباری پر عالمی برادری کی خاموشی کی سخت مذمت کی اور کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ ریاض کو یہ سمجھا دے کہ اس جنگ میں وہ فاتح نہیں ہو پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ صنعا میں ہونے والا قتل عام، جنگ یمن کے اختتام کا جذبہ پیدا ہونے کا سبب بننا چاہئے، سعودی عرب کے پاس یمن میں سیاسی حل قبول کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یمن کی جنگ جاری رکھنے پرتاکید سے نہ صرف یہ کہ سعودی عرب اس جنگ میں کامیاب نہیں ہو پائے گا بلکہ وہ خود بھی شکست سے دوچار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت سعودی عرب کو تباہی کے دھانے پر لے جا رہی ہے۔