الوقت - افغانستان کے دارالحکومت کابل میں عاشورا کی مجلس پر دہشت گردوں کے حملے میں 14 افراد شہید اور 36 دیگر زخمی ہوگئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، شروعات میں بتایا گیا کہ فوج کی وردی پہنے کم از کم تین مسلح افراد نے مزار میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ایک پولیس اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ اس حملے میں کم سے کم 14 افراد شہید 36 دیگر زخمی ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شہید ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے سے کچھ ہی دیر پہلے شروع ہوا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کے مطابق تین حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا جن کو مقابلے کے دوران ہلاک کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملے میں 13 شہری اور 1 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 36 افراد زخمی ہوئے۔
دوسرے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حملہ آور تاحال مزار میں موجود ہیں اور انھوں نے متعدد افراد کو یرغمال بھی بنا رکھا ہے۔