الوقت - یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنگ کے محاذ پر جانے کے لئے بڑی تعداد میں جوان تیار ہیں اور یہ جوان ٹریننگ کیمپوں میں فوجی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
پیر کو یمنی فوج کے ترجمان شرف لقمان نے المنار ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا، سانحہ صنعا سانحہ کے بعد، لوگوں میں جنگ کے محاذ پر جانے اور سعودی عرب سے انتقام لینے کا جذبہ عروج پر ہے۔
شرف لقمان نے بتایا کہ سعودی جنگی طیاروں سے مقابلے کے لئے یمنی فوج کے پاس جدید اور پیشرفتہ میزائل ہیں۔
یمنی کی فوج کے ترجمان شرف لقمان کا کہنا تھا کہ یمنی فوجی، سعودی عرب کی سرحد میں 20 کلومیٹر تک پیشرفت کر چکے ہیں اور وہ سعودی عرب کی جانب سے غاصبانہ قبضہ کئے گئے صوبوں کو آزاد کرانے کا عزم رکھتے ہیں۔
دوسری جانب یمن اور سعودی عرب کی سرحد پر جھڑپوں میں شدت کی اطلاع ہے۔
یمن کے دارالحکومت صنعا میں مجلس عزاء پر سعودی جنگی طیاروں کے شدید حملوں میں سیکڑوں عام شہریوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے بعد پورے ملک میں سعودی عرب کے خلاف نفرت بڑھتی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں یمنی جوان مشترکہ سرحد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
یمن کی سیاسی کونسل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے نجران، جيزان، خوبہ وغیرہ کے علاقوں میں یمنی مجاہد داخل ہوکر شدید حملے کر رہے ہیں۔
صنعا میں بمباری کے بعد یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح اور تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبد الملک الجوثی نے عوام سے اپیل کی تھی کہ سعودی عرب کے خلاف انتقامی کارروائی کے لئے محاذ جنگ پر پہنچے۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یمنی فوج اور رضاکار فورسز کی جانب سے سعودی عرب پر میزائل حملے تیز ہو سکتے ہیں۔ میزائل یونٹ نے حالیہ حملے میں طائف میں سعودی عرب کی شاہ فهد فضائی چھاؤنی کو نشانہ بنایا تھا جو شہر جدہ کے قریب واقع ہے۔ جدہ کو سعودی عرب کا اقتصادی دارالحکومت سمجھا جاتا ہے۔