الوقت - یمن پر سعودی عرب کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل کی ریاض نے مخالفت کی ہے۔
جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جس پر پیر کو سعودی کابینہ نے اپنے ہفتہ وار اجلاس میں اعتراض کیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر زید رد الحسین نے یمن میں سعودی عرب کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے ایک آزاد انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمنیسٹي انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک یمن پر سعودی عرب کے حملے رک نہیں جاتے، اس وقت تک اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں سعودی عرب کی رکنیت کو معطل رکھا جائے۔
اسی طرح ایمنیسٹي انٹرنیشنل نے امریکا اور برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاض کو ہتھیار فروخت کرنے کا عمل روک دے ۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ نے یمن میں جنگی جرائم کی وجہ سے سعودی عرب کا نام بلیک لسٹ کر دیا تھا لیکن بعد میں آل سعود حکومت کی جانب سے دباؤ کی وجہ سے اقوام متحدہ اپنے اس قدم سے پیچھے ہٹ گیا۔
واضح رہے 26 مارچ 2015 سے سعودی عرب نے امریکا کے اشارے پرعلاقائی عرب ممالک کے ساتھ مل کر یمن پر وسیع حملے شروع کئے، جس میں کم از کم 10000 بے گناہ یمنی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں ۔ اسی طرح سعودی عرب کے حملوں میں یمن کے 80 فیصد بنیادی ڈھانچے تباہ ہوئے ہیں۔