الوقت - دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے موصل سٹی میں سوشل میڈیا کے 13 اہلکاروں کو زندہ دفن کر دیا۔
سومريہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے موصل میں 13 سوشل میڈیا اہلکاروں کو پکڑ کر پہلے تو ان سے قبریں کھودنے کے لیے کہا اور بعد میں انہی قبروں میں ان سوشل میڈیا اہلکاروں کو زندہ دفن کر دیا۔
داعش کا الزام ہے کہ عراقی فوج کی طرف سے موصل سٹی کو آزاد کرانے کی مہم کی یہ لوگ حمایت کر رہے تھے۔ ان میڈیا اہلکاروں کو پہلے پکڑا گیا پھر موصل- تلعفر ہائی وے پر لےجاكر ان سے قبریں كھدوائیں گئیں جن میں انہیں زندہ دفن کر دیا گیا۔ عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش نے کچھ افراد کو اس قسم سے موت کے گھاٹ اتارا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی فوج کو گزشتہ ایک سال کے دوران داعش مخالف کارروائیوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل ہوئي ہیں اور اس نے بہت سے علاقوں کو داعش کے وجود سے پاک کر دیا ہے۔
عراقی فوج بیجی، تكريت، رمادی اور فلوجہ جیسے شہروں کو داعش کے چنگل سے آزاد کرا چکی ہے۔ عراقی حکام نے وعدہ کیا ہے کہ ملک کی فوج 2016 کے اختتام سے پہلے موصل کو آزاد کرا لے گی۔