الوقت - پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر کسی بھی قسم کی خلاف ورزی اور جارحیت کا سخت جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی علاقائی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات انجام دیں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'دفاع وطن کے لیے قوم کا ہر بچہ آمادہ ہےاور پوری قوم اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کی سرزمین پر میلی نگاہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں جاری اندھا دھند بربریت اور جارحیت ناقابل قبول ہے۔ واضح رہے کہ کابینہ کے اجلاس کے دوران لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی۔
دوسری طرف ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ نادانستہ طور پر سرحد پار کرکے پاکستان جانے والے ہندوستانی فوجی کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔
ہندوستان کے ایک اخبار ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ راج ناتھ سنگھ نے داخلی سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی فوجی کی محفوظ رہائی کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ہندوستانی میڈیا نے کہا تھا کہ ہندوستان کی فوج نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گھس کر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جس میں 38 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کاروائی کے بعد پاکستانی فوج نے دعوی کیا کہ ہندوستانی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس پر جوابی کاروائی کی گئی جس میں پاک فوج کے 2 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ پاکستان نے ایک ہندوستانی فوجی کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔