الوقت - شام کی پارلیمنٹ کی اسپیکر نے کہا ہے کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران نے ساتھ نہ دیا ہوتا تو ہم ایک ملک، قوم اور حکومت کی حیثیت سے زیادہ دنوں تک قائم نہیں رہ سکتے تھے۔
شام کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ہدیہ خلف عباس نے اپنے دورہ تہران کے دوران ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاكٹر علی لاریجانی سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔
انہوں نے اس موقع پر شام کی مدد کے لئے ایران کی حکومت، عوام، رہبر انقلاب اسلامی اور صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم صدر حافظ الاسد سے ایک بار پوچھا گیا کہ آپ ایران کی اتنی حمایت کیوں کرتے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ آج ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی مدد کر رہے ہیں ایک دن ایسا آئے گا ہمارے ساتھ صرف ایران کے بھائی ہی کھڑے نظر آئیں گے۔
شام کی پارلیمنٹ کی اسپیکر نے کہا کہ ہم اپنے دوسرے بھائیوں سے کوئی مدد نہیں چاہتے، اگر وہ ہمارے ساتھ نیکی نہیں کر سکتے تو ہمارے لئے مسائل نہ پیدا کریں، میرا مطلب سعودی عرب اور قطر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال سے ہمارے اوپر مسلط شدہ دہشت گردوں کی یہ جنگ دنیا کے 80 ممالک کی طرف سے ہے اور شام کئی محاذوں پر لڑ رہا ہے اور ہماری فوج کی ہر كاميابي تقریبا پوری دنیا کے مقابلے میں ہمیں ملنے والی کامیابی ہے۔
شام کی اسپیکر ہدیہ خلف عباس نے کہا کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دعوی کرتا ہے لیکن حقیقت میں وہ دہشت گردی میں شریک ہے اور اس کا سب سے بڑا ثبوت شام کے فوجیوں پر اس کا حالیہ حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کا دعوی ہے کہ شامی فوجیوں پر غلطی سے حملہ ہوا لیکن یہ کیسی غلطی ہے کہ 45 منٹ تک امریکی جنگی طیاروں نے شامی فوجیوں پر بمباری کی اور انہیں پتہ بھی نہیں چلا۔
شام کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ ہم حلب سمیت شام کے مختلف علاقوں میں کامیابی حاصل کر رہے تھے لیکن جہاں بھی ہمیں کامیابی ملی وہاں امریکا نے ہمارے خلاف حملہ کیا۔
اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاكٹر لاریجانی نے بھی کہا کہ شام میں بحران کے آغاز سے ہی ایران کا یہ خیال تھا کہ شام کے بحران کا سیاسی حل ہی ممکن ہے لیکن علاقے اور دنیا کے بعض ممالک نے اس بحران کی آگ مزید بھڑکا دی جس کا اثر آج سب دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ شام میں جمہوریت کے لئے ایسا کیا جا رہا ہے لیکن حیرت کی یہ بات ہے کہ ایسے ملک اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں جہاں ایک بار بھی انتخابات منعقد نہیں ہوئے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ شام نے ہفتہ دفاع مقدس کے وقت اور مشکل حالات میں مرحوم حافظ الاسد کی حکومت کے زمانے میں ایران کی حمایت کی ہے اور ہم یہ کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ غیر ملکی طاقتوں کو شام میں پانچ سال سے جاری بحران سے یہ پیغام ضرور ملا ہو گا کہ بحران صرف شام تک محدود نہیں رہے گا اور امریکا و یورپ کے لئے بھی مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔