الوقت - پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہندوستان کشمیر سمیت دیگر دیرینہ مسائل کے حل پر اب تک آمادہ نہیں ہے۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ہندوستان کے اسی رویے کی وجہ سے تنازعات سنگین اور کشیدگی بڑھتی ہے۔
جنرل راحیل شریف، امریکی سینٹکام کے زیر اہتمام مسلح افواج کے چیفس آف اسٹافس کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی پہنچے جہاں انہوں نے بڑھتی ہوئے سکیورٹی خدشات اور دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے، مختلف ممالک کے درمیان کثیر الجہتی فوجی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر تاکید کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے علاقائی سکیورٹی کی صورتحال اور مشترکہ خطروں کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا لیکن اب ملک میں دہشت گردوں کو شکست دی جاچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کیا گیا جس میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں استحکام اور خوشحالی افغانستان کے استحکام سے مشروط ہے اور باہمی تعاون اور کوششوں سے افغانستان میں امن و استحکام ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ کانفرنس میں جنرل راحیل شریف اور امریکی سینٹکام کمانڈر جنرل جوزف ووٹیل کے علاوہ افغانستان، قزاقستان، کرقیزستان ، تاجکستان اور دیگر ممالک کے آرمی چیفس نے شرکت کی۔