الوقت - روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امریکی فوجی، شام کے بارے میں باراک اوباما کے احکامات کو مان نہیں رہے ہیں۔
این ٹي وی سے بات کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ باراک اوباما نے جو امريكی فوج کے کمانڈر ان چیف بھی ہیں، صدر پوتين سے ملاقات میں روس کے ساتھ تعاون کی حمایت کی اور انہوں نے چین میں صدر پوتين کے ساتھ ہوئی ملاقات میں اس بات کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی فوجیں باراک اوباما کی ہدایات پر عمل نہیں کر رہی ہیں ۔
روسی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر تاکید کی کہ امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد نے شام میں ایک دن بھی جنگ بندی پر عمل نہیں کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بات پوری طرح واضح ہے کہ امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد قائم کرنے والا یورپ، اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا، شام میں داعش کے خلاف حملے کی بات تو کرتا ہے لیکن النصرہ فرنٹ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی سے پرہیز کرتا ہے اسی لئے اس پر یقین کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا، شام کے بارے میں ماسکو- واشنگٹن معاہدے سے ہٹ کر دوسری شرائطیں پیش کرنا چاہتا ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ اب عام ہو چکا ہے اسی لئے اس کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ کون سے کام انجام دینے چاہئے تھے ۔