الوقت - برطانیہ کے ایک اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش ایزدی خواتین کو سعودی عرب کے بازاروں میں فروخت کر رہا ہے۔
برطانوی اخبار سان نے اپنی آج کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس راز سے اس وقت پردہ اٹھا جب داعش کا ایک تکفیری دہشت گرد عراق کے موصل سٹی کے جنوبی شہر شرقاط میں ہلاک ہوا۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر اس دہشت گرد کی ہلاکت کے بعد اس کا موبائیل فون عراقیوں کو ملا جس میں ایک ایزدی خواتین کو سعودی عرب کے بازار میں فروخت کرنے کا ایک ویڈیو تھا۔ اس اخبار نے یہ رپورٹ ملنے کے بعد سعودی عرب کے ساتھ برطانیہ کے اتحاد کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
داعش کے دہشت گردوں نے 2014 میں موصل سٹی پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد ایزدی برادری کی ہزاروں خواتین کو اغوا کر لیا تھا اور سیکڑوں افراد کو جنگی قیدیوں کی حیثیت سے گرفتار کیا تھا۔ ان خواتین کو موصل، فلوجہ اور شام کے بازاروں میں فروخت کیا گیا۔ ان سب کے باوجود سعودی عرب میں ان غلاموں کی فروخت کا عمل عدیم المثال تصور کیا جاتا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ داعش کے دہشت گرد، سعودی عرب کے معاشرے میں کس حد تک عمل دخل رکھتےہیں۔
داعش کے دہشت گردوں نے اس سے پہلے علی الاعلان اپنے گروہ کے ارکان کو ایزدی برادری کی خواتین اور بچوں کو انعام کے طور پر دیا تھا اور عراق میں غلاموں کی فروخت کی رسم شروع ہونے پر فخر کیا تھا۔