الوقت - ہندوستان کی ریاست گجرات میں گائے کے مسئلہ پر دلتوں کو زد کوب کرنے کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، کچھ لوگوں نے مری ہوئی گائے کی لاش اٹھانے سے انکار کرنے پر ایک دلت خاندان کی پٹائی کر دی ۔ جس خاندان کی پٹائی ہوئی اس میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل تھی۔ یہ معاملہ سنیچر کو سامنے آیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 6 افراد کو گرفتار کیا۔ یہ معاملہ موٹا كارجا گاؤں کا ہے۔ جن لوگوں پر مار پیٹ اور گالی دینے کا الزام لگا وہ اہم اعلی ذات کے بتائے گئے۔ ایف آئی آر کے مطابق، جمعے کی رات کچھ لوگ اس دلت خاندان کے گھر پہنچے۔ انہوں نے ایک مری ہوئی گائے کو اٹھا کر لے جانے کے لئے کہا۔ متاثرہ خاندان کے ایک شخص نے کہا کہ وہ صبح آکر گائے کو لے جائے گا۔ اس پر ان لوگوں نے دلت کے گھر کے اندر گھس کر گالی دینی شروع کر دی اور پھر کچھ دیر بعد وہ لوگ مار پیٹ بھی کرنے لگے۔
ایف آئی آر میں آگے بتایا گیا کہ ان لوگوں نے حاملہ خواتین کو بھی نہیں چھوڑا۔ شکایت میں کہا گیا کہ ان لوگوں نے حاملہ عورت کے پیٹ پر لات ماری تھی۔ ایف آئی آر میں لکھوایا گیا کہ وہ لوگ ہمارے گھر میں گھسے اور ذاتیات سے متعلق گندے الفاظ کہنے لگے۔ اس کے بعد ان لوگوں نے ہمیں لاٹھیوں سے مارا پیٹا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ مقامی ایس پی نے کہا کہ ہم لوگوں نے ایف آئی آر درج کرکے 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان لوگوں پر آئی پی سی کی دفعہ 315 کے ساتھ مزید کئی دفعات لگائی گئی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ زخمی افراد کو گاؤں کے پاس ہی ایک اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔ ان لوگوں کو پولس کی حفاظت بھی دی گئی ہے۔ ملزمان کی شناخت نٹور سنگھ چوہان، مكنوسنگھ چوہان، نریندر سنگھ چوہان، یوگی سنگھ چوہان، بابر سنگھ چوہان اور دلگر سنگھ چوہان کے طور پر ہوئی ہے۔
اس سے پہلے گجرات کے اؤنا سے بھی گائے کے موضوع مار پیٹ کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ اس میں بھی ایک دلت خاندان کی پٹائی ہوئی تھی۔ ان لوگوں پر ایک مری ہوئی گائے کی کھال اتارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس واقعہ کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔