الوقت - یمن کے جنوبی صوبے تعز میں یمنی فورسز اور سعودی ایجنٹوں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں میں کم از کم چالیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانس پریس نے یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی سے وابستہ ایک ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ تحریک انصار اللہ کے جوانوں اور یمنی فوج اور منصور ہادی کے کارندوں کے درمیان تعز کے نواحی علاقوں میں گزشتہ دو دنوں کی جھڑپوں میں کم از کم چالیس افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہو گئے ہیں۔ انصار اللہ اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ منصور ہادی کے وفد کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد یمن میں جھڑپوں میں شدت آ گئی ہے۔
اس درمیان فوجی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ تحریک انصار اللہ کے جوانوں نے جمعرات کو سعودی عرب کے سرحدی صوبے جيزان کے آس پاس کے علاقوں میں کارروائی کرکے سعودی فوجیوں کو شدید جانی نقصان پہنچایا ہے۔ صنعا میں تحریک انصار اللہ کے ایک افسر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں انصار اللہ کے جوانوں نے جبل دخان نامی پہاڑی پر قبضہ کرنے کے علاوہ اس علاقے کے ایک اہم اڈے کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں سعودی عرب کی ریپڈ ایکشن فورس کا ایک کمانڈر مارا گیا۔