الوقت - صیہونی حکومت نے ایک بار پھر شام میں تکفیری دہشت گرد گروہوں کی حمایت میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، قنیطرہ میں دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں پر شامی فوج کے حملوں کے کچھ ہی دیر بعد، اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور اس طرح ایک بار پھر واضح طور پر اس عرب ملک میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی۔
اس سے پہلے جمعرات کو بھی اسرائیلی فوج نے جولان کی پہاڑیوں میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔
شام میں بحران شروع ہونے کے بعد سے یعنی تقریبا گزشتہ ساڑھے پانچ سال کے دوران، صیہونی فوج نے کئی بار دہشت گرد گروہوں کی مدد کے مقصد سے شامی فوج کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب شام کی وزارت خارجہ نے اپنے ملک کے خلاف بان کی مون کے معاون کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
شامی ذرائع کے مطابق اس ملک کی وزارت خارجہ نے شہر درعا میں دہشت گردوں اور عام شہریوں کے تبادلے کے بارے میں انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے معاون اسٹیفن او برائن کے حالیہ بیان کو گمراہ کن اور دھوکہ قرار دیا ہے۔
اسٹیفن او برائن نے اپنے حالیہ بیان میں دعوی کیا تھا کہ دہشت گردوں کے محاصرے سے شہر درعا سے عام شہریوں کو نکالنے کے لئے شامی حکومت کی رضامندی، بین الاقوامی انسانی حقوق کے بر خلاف تھی۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں شامی حکومت اور دہشت گردوں کے درمیان درعا میں ہوئے ایک اتفاق کی بنیاد پر درعا سے 302 شہریوں کو باہر نکال لیا گیا تھا۔
یہ معاہدہ شام کی حکومت کی طرف سے عام معافی کے اعلان کے تحت کیا گیا تھا۔