الوقت - امریکی کانگریس نے متفقہ طور پر 9/11 حملے کے متاثرین کے خاندان کو سعودی عرب حکومت پر مقدمہ کرنے کی اجازت دینے والے بل کو پاس کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ 9/11 حملے کی 15 ویں برسی سے پہلے آیا ہے۔
ایوان نمائندگان نے بہت کم ووٹوں سے اس بل کو منظور کر دیا۔ مئی میں سینیٹ نے اسے منظوری دے دی تھی۔
امریکہ کے صدر باراک اوباما نے اس بل کی مخالفت کی ہے اور اگر وہ اسے ویٹو کرتے ہیں تو کانگریس اسے الٹ سکتی ہے۔
سعودی عرب، امریکہ کا اتحادی رہا ہے اور 9/11 حملے میں کسی بھی کردار سے انکار کرتا رہا ہے۔
ایوان نمائندگان میں بل کے حامی نیویارک کے ڈیموکریٹک رہنما جیرالڈ نیڈلر نے کہا کہ وہ حملے کی 15 ویں برسی سے پہلے ایوان میں لانا چاہتے تھے۔
صدر اوباما نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی شہریوں کو سعودی عرب پر مقدمہ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو امریکی حکومت کے خلاف بھی کئی مقدمے ہو سکتے ہیں۔
لیکن 9/11 فیمليز یونائیٹڈ فار جسٹس اگینسٹ ٹیریزم کی قومی صدر ٹیری اسٹراڈا وائٹ ہاؤس کی منطق سے متفق نہیں ہیں۔
صدارتی عہدے کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن اس بل کی حمایت کر رہی ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اس بل کے پاس ہونے کے بعد 'جنگل قانون' کو فروغ ملے گا۔
سعودی نے امریکی معیشت سے اربوں ڈالر نکالنے کی دھمکی دی ہے۔