الوقت - ایران کے علیحدگی پسند عناصر اور دہشت گرد گروہ کے سرغنہ نے مغربی فوجیوں کی جانب سے سے خود کو اور اپنے ماتحتوں کی فوجی ٹریننگ کی اطلاع دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حسین يزدان پناہ نے جسے دہشت گرد گروہ پیژاک کے سرغنہ کے طور پرجانا جاتا ہے، ایسوشیٹیڈ پریس کے ساتھ انٹرویو میں اعتراف کیا کہ اس کے وفادار لوگوں کو امریکی اور یورپی فوجی ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مودہ کے استعمال کا طریقہ سکھاتے ہیں۔
پیژاک کے سرغنہ نے اس انٹرویو میں زور دیا کہ یہ فوجی ٹریننگ شام میں اور داعش سے مقابلے کے لئے ہو رہی ہے لیکن ساتھ ہی اس نے واضح الفاظ میں اعتراف کیا ہے کہ ایران میں جو اہداف مقرر کئے گئے ہیں پیژاک ان پر حملہ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
يزدان پناہ نے ٹریننگ کے بارے میں بھی کہا ہے کہ امریکہ کے فوجی مشیروں نے گزشتہ سال مارچ اور ستمبر مہینے میں عراق کے كركوک میں پیژاک کے لڑاکوں کو تین مراحل میں فوجی ٹریننگ دی۔
امریکا کے سینئر فوجی حکام نے اس خبر کے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ داعش سے مقابلے کے لئے صرف عراقی عوام کو فوجی تربیت دیتے ہیں اور ان فورسز کو جلد ہونے والی جنگ کے لئے ضروری وسائل اور ساز و سامان دیے جاتے ہیں اور بعید ہے کہ وہ امریکی ساز وسامان کا استعمال کسی اور جنگ میں کریں۔