الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مزید ایک کشمیر کے مارے جانے کے بعد 61 دن میں مارے جانے والوں کی تعداد 92 ہو گئی۔
کشمیری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کولگام ضلع میں ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے فائر کئے جو عبد الغنی وانی کے سینے پر لگا جس سے ان کی موت ہو گئي۔
عبد الغنی کی موت کے بعد وادی میں مظاہرے پھوٹ پڑے جبکہ سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
اس کے علاوہ فوج کی جانب سے پھینکا گیا ایک آنسو گیس کا گولہ اسکول کی عمارت پر گرنے سے اسکول کی مذکورہ عمارت جل کر راکھ ہو گئی۔ یاد رہے کہ وادی میں کچھ علاقوں میں اعلانیہ اور کچھ میں غیر اعلانیہ کرفیو جاری ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے ۔
شوپیاں ضلع میں کشمیریوں نے ایک ریلی نکالی جس میں انہوں نے ہندوستان مخالف نعرے لگائے۔ ادھر سرینگر سمیت وادی کے دیگر چھوٹے اور بڑے شہروں میں ہندوستان مخالف مظاہرے جاری ہیں اور سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں بہت کشمیری زخمی ہو گئے۔
دوسری طرف کپواڑہ ضلع میں نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے ہندوستانی فوج کے قافلے پر ہوئے حملے میں 3 فوجی زخمی ہو گئے۔ سرینگر کے ہسپتال انتظامیہ نے بتایا ہے کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے استعمال کی گئی چھروں کی گولیوں سے 680 افراد متاثر ہوئے جن میں نصف بچے ہیں۔