شام کے کئی علاقوں میں دہشت گردانہ دھماکوں میں دسیوں ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
پیر کو خبر ایجنسی سانا کے مطابق، مغربی شام کے طرطوس شہر کے ساحلی علاقے میں ایک پل کے قریب دو دہشت گرد دھماکے ہوئے جن میں 11 عام شہری جاں بحق اور 45 زخمی ہوئے۔ اسی طرح دارالحکومت دمشق میں کار بم کا ایک دھماکہ ہوا، جس میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔ مغربی شام کے حمص شہر میں باب تدمر کراسنگ کے قریب بھی کار بم کا ایک دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 4 شہری جاں بحق اور 10 دیگر زخمی ہوئے۔
شام کے شمال مغرب میں واقع فوعہ اور كفريا شہروں پر دہشت گردوں نے راکٹوں سے حملہ کیا جس میں دو بچوں سمیت کئی شہری زخمی ہوئے۔ یہ دونوں شہر دہشت گردوں کے محاصرے میں ہیں۔ ان دونوں شہر کے عوام کو کھانے کی اشیاء اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ اسی طرح ان دونوں شہروں کے عوام مختلف قسم کے متعدی بیماریوں کا شکار ہیں ۔
دوسری جانب شام کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ اب تک ملک میں اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
شام کی سرکاری خبر ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق، شام کے وزیر دفاع جاسم الفريج نے اس ملک کے صدر بشار اسد کے حکم پر شام کے صوبہ حماۃ کے مضافاتی علاقوں میں تعینات مسلح افواج سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں شام کے وزیر دفاع نے کہا کہ شام کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں تیزی آنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کو اپنے حامیوں کے مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں ناکامی ہاتھ لگی ہے۔
جاسم الفريج نے کہا کہ شام کی فوج اور سیکورٹی فورسز کی کوششوں سے دہشت گردوں کے حامیوں کے تمام منصوبے ناکام ہو گئے ہیں۔