الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کشمیر کے خراب ہوتے حالات کے لئے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے ہفتے کو نئی دہلی میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان سے بات چیت کے لئے کئی بار پہل کی ہے اور اب پاکستان کی جانب سے یہ جواب دینے کا وقت ہے کہ کہ وہ کشمیر میں امن چاہتا ہے یا نہیں۔ مودی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بات چیت کے تمام موقع گنوا دیے ہیں اور وہ کھلے طور پر کشمیر میں تشدد بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے علیحدگی پسندوں سمیت تمام فریقوں سے انسانی زندگی کی حفاظت کے لئے حکومت کی مدد کے لئے آگے آنے کی اپیل کی۔ محبوبہ مفتی نے بتایا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم اور ہم سب کشمیر کے حالات پر بہت فکر مند ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہاں تشدد کا دور ختم ہو۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیر اعلی نے کہا کہ معصوم لوگوں کی جان بچانے کے لئے وادی میں کرفیو نافذ کرنا پڑا۔ انہوں نے میڈیا سے بھی تحمل سے کام لینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتیں وزیر اعظم کے ساتھ ہیں اور سب چاہتے ہیں کہ جموں کشمیر میں خون خرابہ بند ہو لیکن بات چیت انہی سے ہو سکتی ہے جو گفتگو کرنا چاہتے ہیں محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ساتھ دو تہائی اکثریت ہے اور اگر ان کے دور اقتدار میں کشمیر مسئلے کا حل نہیں نکلا تو پھر کبھی نہیں نکل سکتا۔