الوقت - پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دار الحکومت کوئٹہ میں جمعرات کو ایک ہسپتال کے قریب سڑک کنارے نصب بم دھماکوں میں کم از کم 12 افراد زخمی ہو گئے۔
ذرغون سڑک کے کنارے الخیر ہسپتال کے پاس ہوئے اس حملے میں شہری اور سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگتي نے کہا کہ یہ بم ذرغون سڑک کے کنارے رکھا گیا تھا۔ جیسے ہی انسداد دہشت گردی اسکواڈ کی گاڑی ادھر سے گزری، بم پھٹ گیا۔ بگتي نے کہا کہ یہ ایک مصروف سڑک ہے اور دہشت گردوں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد، بم کو رکھ کر وہاں سے موٹر سائیکل سے فرار ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں تین چار کلو گرام تک دھماکہ خیز مواد کا استعمال ہوا۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ یہ دھماکہ بلوچستان میں یوم آزادی 14 اگست کی تقریبات کی تیاریوں میں رکاوٹ ڈالنے کے مقصد سے کیا گیا ہیں لیکن مجھے پورا بھروسہ ہے کہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائی سے ہمارا حوصلہ پست نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے پیر کو بھی کوئٹہ کے ایک ہسپتال میں زبردست دھماکہ ہوا تھا۔ اس دھماکے میں 70 افراد جاں بحق ہو گئے تھے اور 200 افراد زخمی ہوئے تھے۔ یہ دھماکہ كوئٹہ کے سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں اس وقت ہوا تھا جب وہاں ایک وکیل کی لاش لینے کے لئے تقریبا 100 وکلاء پہنچے ہوئے تھے۔ مذکورہ وکیل کو کچھ گھنٹوں پہلے ہی گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔