الوقت - بنگلا دیش کی ایک خصوصی عدالت نے 1971 کی 'جنگ آزادی' میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے پر جماعت اسلامی کے سابق قانون ساز کو سزائے موت جبکہ 7 دیگر افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خصوصی عدالت نے جماعت اسلامی کے سابق رکن اسمبلی سخاوت حسین کو سزائے موت سنائی ۔ جب سزا سنائی گئی تو سخاوت حسین اور ایک اور ملزم عدالت میں موجود تھے جبکہ باقی 6 افراد کا ٹرائل ان کی غیر موجودگی میں کیا گیا۔ سخاوت حسین پر الزام ہے کہ انھوں نے گروپ کا ایک مقامی کمانڈر بن کر پاکستانی سپاہیوں کی مدد کی۔ وہ اس وقت جماعت اسلامی کے اسٹوڈنٹ ونگ اسلامی چھاتر شنگھ کے ممبر تھے۔ جاری برس مئی میں بھی بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے 73 سالہ رہنما مطیع الرحمٰن نظامی کو سزائے موت دی گئی تھی۔
مطیع الرحمٰن نظامی کو 1971 کی جنگ کے موقع پر قتل، ریپ اور ملک کے دانشوروں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام تھا۔ ان کو اکتوبر 2014 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔