الوقت - تھائی لینڈ کے عوام نے اتوار کو جنٹا کی حمایت میں ہونے والے نئے آئین کے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالا۔ یہ آئین اگلے سال کے انتخابات کے لئے راہ ہموار کر سکتا ہے تاہم ناقدین کو خدشہ ہے کہ اس سے اقتدار پر فوج کی گرفت مضبوط ہو سکتی ہے۔
تقریبا پانچ کروڑ ووٹروں نے سوال کا جواب 'ہاں' یا 'نہیں' میں دیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا آپ آئین کا ڈرافٹ قبول کرتے ہیں؟ اس کے علاوہ ایک اضافی سوال بھی پوچھا گیا ہے۔ یہ سوال ہے کہ منتخب سینیٹ کو وزیر اعظم کے انتخاب میں ایوان زیریں کے ساتھ ملنے کی اجازت ہونی چاہئے یا نہیں؟ اگر زیادہ تر ووٹر 'ہاں' کہتے ہیں تو یہ ڈرافٹ آئین بن جائے گا۔ اس سے فوج کی حکومت کو انتخابات میں شامل ہونے کا جواز مل جائے گا۔
وزیر اعظم پريوتھ چان- اوچا نے اگلے سال انتخابات کروانے کا وعدہ کیا ہے۔ پریوتھ نے 2014 کی بغاوت کی قیادت کی تھی۔ کئی مشہور شخصیات نے کیا 'ہاں'
ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ وزیر اعظم پريوتھ اور دیگر اہم سرکاری شخصیات نے کچھ دن پہلے کھلے طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ وہ آج کے ریفرنڈم میں ووٹ کرتے ہوئے 'ہاں' کا آپشن منتخب کریں گے۔
2014 میں فوجی بغاوت کے بعد اقتدار سنبھالنے والی فوج جنٹا نے ملک کی 'سیاست کو صاف' کرنے کے لئے ملک کا آئین دوبارہ لکھنے کا اعلان کیا تھا۔ ریفرنڈم تھائی سیاست میں ایک فیصلہ کن دن ثابت ہو سکتا ہے۔
اگر آئین کو اس ریفرنڈم میں منظوری نہیں ملتی ہے تو کیا ہوگا، اس بات کو لے کر غیر یقینی صورتحال ہے لیکن فوجی حکومت کا کنٹرول رہے گا۔ فوجی افسر جس طرح ریفرنڈم کروا رہے ہیں، انسانی حقوق گروپ اس کی مذمت کرتے ہیں۔ کیونکہ اس کے تحت انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان پر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔