الوقت - سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر بے بنیاد دعوی کرتے ہوئے ایران پر عرب ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔
عادل الجبیر نے موريطانيہ میں عرب ليگ کے سربراہی اجلاس میں علاقے میں خونریز تنازعات کو وجود میں لانے میں آل سعود کے خفیہ کردار اور اسرائیل کے ساتھ ریاض کے تعلقات کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر کہا کہ ایران علاقے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کا موضوع ہمیشہ عرب لیگ کے پروگرام کی فہرست میں رہا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب کبھی بھی مسئلہ فلسطین کے حل کی کوشش میں نہیں تھا اور اگر اس نے کوئی منصوبہ پیش کیا ہے تو اس کا مقصد غاصب صیہونیوں کی پوزیشن کو مضبوط بنانے اور فلسطینیوں کی شناخت کو مٹانا اور ان کا نسلی خاتمہ کرنا رہا ہے۔
اس کی یہی پالیسی دوسرے طریقے سے شام اور یمن میں بھی جاری ہے۔ سعودی عرب کبھی بھی پرامن طریقے سے شام اور یمن کے بحران کے حل کا خواہاں نہیں رہا ہے۔ اصل میں سعودی عرب کی پالیسی کی بنیاد اسرائیل مخالف محاذ کو شکست دینا رہا ہے۔