الوقت - شمالی یونان میں پناہ گزینوں کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس نے آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ سے حملہ کیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، یہ مظاہرے ہفتے کو شمالی یونان کے كسٹنيز قصبے میں ہوئے۔ جہاں لوگ پناہ گزینوں کے لئے سرحد کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین کا تعلق پناہ گزینوں کی حمایت میں بنے 'نو بارڈر کیمپ' دھڑے سے تھا۔ یونان میں حکومت کی پناہ گزینوں کے خلاف پالیسی سے مشتعل افراد پولیس کے محاصرے سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ وہ سر حد کھولو جیسے نعرے لگا رہے تھے اور ان کے ہاتھ میں ایسے پلےكارڈ تھے جن پر لکھا تھا، 'سرحد سے آگے'۔
شمالی افریقہ اور مشرق وسطی میں کشیدگی کی وجہ سے جان بچانے کے لئے یورپی یونین کے ملکوں میں پناہ لینے کی کوشش کرنے والوں کے لئے، یونان اور اٹلی کو دروازہ سمجھا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2015 میں سمندر کے راستے سے یورپ پناہ کے لئے پہنچنے والوں کی تعداد 13 لاکھ تھی جبکہ اس سال یہ تعداد اب تک 238000 تک پہنچ گئی ہے۔
مارچ 2016 میں ترکی اور یورپی یونین کے درمیان، پناہ گزینوں کی لہر کو ترکی بھیجنے کا معاہدہ ہوا ہے۔ اس معاہدے کے تحت 20 مارچ کے بعد یونان کے جزیرہ پہنچنے والوں کو ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا مگر یہ کہ یونان میں پناہ کے لئے ان کا درخواست قبول کر لیا جائے۔