الوقت - ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے سنيچر کی صبح ملک میں فوجی بغاوت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ ملک میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام ہوگئي۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے گي۔ اردوغان نے اپنے حامیوں کو استنبول ہوائی اڈے میں خطاب کیا۔ بڑی تعداد میں جمع اپنے حامیوں کو خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ باغیوں کے امریکا سے احکامات مل رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بغاوت میں فتح اللہ گولن کے ساتھیوں اور حامیوں کا ہاتھ تھا۔ واضح رہے کہ فتحت گولن اردوغان کے سرسخت مخالف ہیں اور امریکا میں رہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ حکومت، دہشت گردوں سے فوج کو پاک کر دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی کوشش جاری رکھیں گے اور باغیوں کے لئے ملک چھوڑا نہیں جائے گا۔
دوسری جانب ترک خبررساں ایجنسی اناضول کی رپورٹ کے مطابق، بغاوت کا منصوبہ ترک فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف محرم کوسا نے تیار کیا تھا۔ ادھر فتح اللہ غولن نے ترک صدر کی جان سے عائد کئے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔