الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں علیحدگی پسند عسکری گروہ حزب المجاہدین کے جوان کمانڈر برہان وانی کے مارے جانے کے بعد ہونے والے پر تشدد واقعات پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ریویو میٹنگ بلائی ہے۔ 7 آر سی آر میں یہ اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم کی صدارت میں ہو رہے اس اجلاس میں کشمیر کی تازہ صورتحال پر بحث ہو رہی ہے۔
اس اجلاس میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر دفاع منوہر پاریکر، وزیر خارجہ سشما سوراج، وزیر خزانہ ارون جیٹلی، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سمیت تمام سینئر وزراء اور افسران شرکت کر رہے ہیں۔ دریں اثنا کشمیر کے بگڑتے حالات کی وجہ سے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنا امریکہ کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ راج ناتھ سنگھ 17 جولائی کو امریکہ میں سیکورٹی کو لے کر ہونے والے اجلاس میں میں شامل ہونے والے تھے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو برہان وانی کے مارے جانے سے کشمیر وادی میں پیدا ہوئے حالات کی تفصیلات دی جائے گي۔
دوسری طرف تشدد میں مرنے والوں کی تعداد جہاں 30 ہو گئی ہے وہیں اب تک 1300 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ مسلسل پانچویں دن بھی ریاست میں صورتحال کشیدہ ہے۔ پوری ریاست میں سیکڑوں تشدد آمیز واقعات پیش آ چکے ہیں۔ زخمیوں میں 200 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار ہیں۔
امرناتھ یاترا دوبارہ شروع ہونے کے باوجود مسافروں کا نیا دستہ منگل کو جموں سے روانہ نہیں کیا گیا ہے لیکن جو مسافر بالٹال اور پہلگام میں پھنسے تھے انہیں سخت سیکورٹی کے درمیان جموں واپس لایا جا رہا ہے۔ تاہم اس دوران جموں سے سری نگر کے درمیان ٹرک کی نقل و حرکت شروع کر دی گئی ہے تاکہ ضروری سامان اس طرح کے پٹرول، ڈیزل، کھانے پینے کی چیزیں اور سبزیاں پہنچائی جا سکیں۔
دوسری جانب علیحدگی پسند تنظیموں نے ریاست میں بند کی اپیل میں دو دن کی توسیع کر دی ہے۔ وادی کے کئی علاقوں میں اب بھی کرفیو جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سے پہلے پیر کو وزارت داخلہ کی ہوئی میٹنگ میں یہ طے کیا گیا ہے کہ وادی میں مظاہرین پر ہتھیاروں کا استعمال کم سے کم کیا جائے گا۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے مرکزی فورس جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ فوج کے كماڈرز اپنی فوج کے ساتھ موقع پر ہی موجود رہیں گے۔ ساتھ ہی احتیاط کے طور پر سی آر پی ایف کی 21 کمپنیاں کسی بھی وقت ایکشن لینے کے لئے تیار رکھی جائیں گی۔