الوقت - ہندوستان کے زیر اتنظام کشمیر میں پانچویں دن بھی تشدد اور آگ زنی جاری ہے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی ہے۔ 2010 کے بعد یہ پہلی بار ہے جب اس قدر سنگین داخلی کشیدگی یہاں دیکھی جا رہی ہے۔ اس معاملے میں اب تک تقریبا 800 افراد زخمی ہو چکے ہیں جن میں 100 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ جموں و کشمیر میں بگڑے حالات کے چلتے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنا امریکا کا دورہ ستمبر تک ملتوی کر دیا ہے۔ کشمیر کے حالات پر منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی سیکورٹی کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ کر رہے ہیں۔
جمعے کو علیحدگی پسند عسکری گروہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے مارے جانے بعد علیحدگی پسند رہنماؤں کی اپیل پر ہونے والی ہڑتال اور کرفیو جیسے حالات کے بعد کشمیر میں عام زندگی مفلوج ہو گئی ۔ مشتعل مظاہرین نے سوپور میں ایک پولیس تھانے کو آگ کے حوالے کر دیا اور کشمیر میں دیگر سیکورٹی اداروں کے ساتھ پلوامہ میں فضائیہ کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ پتھراؤ کے واقعات میں بھی کمی نہیں آئی ہے۔
اسی سبب قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال تشدد پر قابو پانے کی کوششوں میں شامل ہونے کے لئے کینیا سے وطن روانہ ہو گئے۔ مرکزی نیم فوجی فورسز کے 800 اضافی جوانوں کو جموں و کشمیر بھیجا گیا۔ اس سے پہلے، ہفتے کو 1200 جوانوں کو ریاستی پولیس کی مدد کے لئے جموں و کشمیر بھیجا گیا تھا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اتوار کو کولگام ضلع میں ایک تشدد آمیز واقعے میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان کے ساتھ ہی اس تشدد میں مرنے والوں کی تعداد 23 تک پہنچ گئی ہے جس میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ تقریبا 1300 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔