الوقت - فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے شام میں القاعدہ کی شاخ نصرہ فرنٹ کے خلاف فوجی کاروائی میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ہفتے کو پولینڈ کے دارالحکومت ورسا میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکا، جرمنی، برطانیہ، اٹلی اور یوکرین کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ داعش پسپائی اختیار کر رہا ہے، اس بات میں کوئی شک نہیں۔ ہمیں ایسی صورت حال سے بھی پر چاہئے کہ داعش کمزور اور دوسرے دھڑے مضبوط ہوں۔ "
شام میں تکفیری دہشت گردوں کو گزشتہ چند ماہ میں شدید نقصان پہنچا ہے۔ شامی فوج دہشت گردوں کے کنٹرول سے بہت سے علاقے آزاد کرانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
فرانسیسی صدر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام میں گزشتہ چند ماہ میں داعش کو ہونے والے نقصان کا فائدہ نصرہ فرنٹ اٹھا سکتا ہے، امریکا اور روس سے اپیل کی کہ وہ القاعدہ کی اس شاخ کے خلاف اپنی فوجی کارروائی میں اضافہ کریں ۔ فرانسوا اولاند نے کہا کہ ہمیں داعش کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کے لئے آپس میں ہم آہنگی پیدا کرنا چاہئے، ساتھ ہی نصرہ فرنٹ کے خلاف بھی مؤثر کاروائی کرنی چاہئے۔"
واضح رہے کہ بدھ کو کریملن نے اس بات کا اعلان کیا کہ روس اور امریکا، شام میں تکفیری دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے بہتر تعاون کے لئے تیار ہیں۔
یہ اعلان، ماسکو کی جانب سے امریکی صدر باراک اوباما اور روسی صدر ولادیمير پوتین کے درمیان فون پر بات چیت کی پہل کئے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔