الوقت - بنگلا دیش میں نمازعید کے دوران بم دھماکہ ہوا ہے۔ اس دھماکے میں 12 افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ دھماکے میں اب تک 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ مرنے والوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ كشورگنج میں یہ دھماکہ ہوا ہے۔ یہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
بنگلا دیش کے وزیر اطلاعات کے مطابق انکاؤنٹر میں ایک حملہ آور کو مار گرایا گیا ہے، وہیں ایک حملہ آور کو سکیورٹی فورسز نے زندہ پکڑا لیا ہے۔
یہ دھماکہ بنگلہ دیش میں عید کے سب سے بڑے اجتماع کے دوران ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس جگہ پر تقریبا 2 لاکھ افراد نماز ادا کر رہے تھے۔ دھماکہ بنگلہ دیش کے كشورگنج ضلع میں ہوا ہے۔ دھماکے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں لگ سکا ہے۔ بتا دیں کہ ڈھاکہ حملے کے محض 6 روز بعد ہی یہ دھماکہ ہوا ہے۔
حملہ عید کی نماز شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے ہوا۔ دھماکہ شولكيا عید گاہ میں ہوا ہے۔ یہاں نماز کے وقت بم پھینکے گئے۔ اس جگہ ہر سال سب سے زیادہ لوگ عید کی نماز ادا کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ شولكيا عید گاہ میں ایک ساتھ تین لاکھ لوگ نماز ادا کر سکتے ہیں۔
حملہ شولكيا عید گاہ کے قریب صبح 9.30 منٹ پر عظیم الدین ہائی سکول میں ہوا۔ جہاں ایک پولیس اہلکار کے اوپر کروڈ بم پھینکا گیا۔ یہ اسکول شولكيا عید گاہ سے ایک کلومیٹر کے بھی کم فاصلے پر ہے۔ دھماکے کی آواز سے نماز ادا کرنے آئے لوگوں نے گھبرا کر ادھر ادھر بھاگنا شروع کر دیا۔
پولیس نے پورے علاقے کو گھیر لیا ہے۔ خبروں کے مطابق حملہ آور آس پاس کے گھروں میں چھپے ہیں۔ چاروں طرف بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔