الوقت - بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے ہائی سیکورٹی والے سفارتی علاقے کے ایک ریستوران میں چل رہا یرغمال بحران ختم ہو گیا۔
بھاری ہتھیاروں سے لیس بنگلا دیشی کمانڈوز نے اس ریستوران پر دھاوا بولا اور داعش کے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس ریستوران میں غیر ملکی شہریوں سمیت بہت سے لوگوں کو 12 گھنٹے سے زیادہ وقت تک یرغمال بنائے رکھا گیا تھا۔ صبح تقریبا 7:40 بجے (مقامی وقت کے مطابق) اس وقت فائرنگ اور دھماکے کی آواز سنی گئی جب ڈھاکہ کے گلشن سفارتی علاقے کے کیفے میں یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لئے کمانڈوز نے مہم شروع کی۔ دہشت گرد گروہ داعش نے جمعے کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں واقع ایک ریستوران پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ فرانس کے چینل 24 نے داعش سے وابستہ اعماق نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ داعش کے لوگوں نے ڈھاکہ کے ایک ریستوران پر حملہ کیا جسے غیر ملکی چلاتے تھے۔ داعش کے 9 دہشت گردوں نے جمعے کی رات ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں واقع ہولی ارٹسن بیكری کیفے پر دھاوا بول دیا تھا۔ اس حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دونوں کا تعلق اٹلی سے بتایا جا رہا ہے۔ تقریبا 100 کمانڈو ریستوران میں داخل ہوئے ۔ ایک ہندوستانی شہری سمیت اب تک 18 یرغمالیوں کو چھڑا لیا گیا ہے۔ قریب 11 گھنٹوں سے جاری اس بحران کے دوران ہونے والی کاروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔