الوقت - بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے گلشن علاقے کے ایک ریستوران پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرکے درجنوں افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کیفے کے اندر تقریبا 50 سے 60 افراد کو یرغمال بنایا ہے۔ یرغمال بنائے گئے لوگوں میں بہت سے غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یرغمال بنائے جانے کی خبر ملتے ہی پولیس نے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا جس کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ ہوئی جو تھوڑی دیر بعد بند ہو گئی اور اب پولیس حملہ آوروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حملہ آوروں نے جن لوگوں کو یرغمال بنایا ہے ان میں تقریبا 20 غیر ملکی شہری بتائے جا رہے ہیں۔ وہیں حملہ آوروں کی تعداد 8 سے 10 بتائی جا رہی ہے۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق حملے میں اٹلی کے دو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ حملے میں دو پولیس اہلکاروں کی بھی موت ہوئی ہے۔
جس علاقے میں یہ حملہ ہوا ہے وہاں پر تقریبا 34 ممالک کے سفارت خانے ہیں۔ حملہ آوروں کی فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے علاقے کو سیل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حملے کا نشانہ بنا ہولی ارٹسن ریستوران کافی مشہور ہے اور یہاں غیر ملکی سفارتکار شام کے وقت آتے ہیں۔ یرغمالیوں میں کچھ سفارت کاروں کے بھی شامل ہونے کا خدشہ ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے سیکڑوں گولیاں چلنے کی آواز سنی۔ ساتھ ہی ہینڈ گرینیڈ پھینکنے کی بھی خبر موصول ہو رہی ہے۔ اس درمیان بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ نے ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔