الوقت - یمن کے المكلا شہر میں فوجی دستوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے خود کش حملوں میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہو گئے۔ ان حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ داعش نے قبول کر لی ہے۔ صوبہ حضرموت کے دارالحکومت المكلا ایک سال تک القاعدہ کے کنٹرول میں تھا لیکن سعودی اتحاد کی حمایت یافتہ جنگجوؤں نے اپریل میں اس شہر پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔
امریکہ کی ویب سائٹ انٹیلیجنس گروپ کے مطابق دہشت گرد گروہ داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اس کے آٹھ خودکش حملہ آوروں کے حملے میں یمنی کے مستعفی صدر عبد ربہ منصو ہادی کے 50 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
صوبے کے گورنر احمد سعید نے اس سے پہلے کہا تھا کہ المكلا میں چار علاقوں میں پانچ خودکش حملے ہوئے ہیں۔ ایک سیکورٹی افسر نے بتایا کہ ساحلی شہر میں غروب کے وقت سیکورٹی چوکیوں کو ایک ساتھ تین جگہ اس وقت نشانہ بنایا گیا جب فوجی روزہ افطار کرنے میں مصروف تھے۔
افسر نے بتایا کہ پہلا حملہ اس وقت ہوا جب موٹر سائیکل پر سوار ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑانے سے پہلے سیکورٹی اہلکاروں سے پوچھا کہ کیا وہ ان کے ساتھ کھانا کھا سکتا ہے۔
دوسری جانب یمن پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے حملے میں کئی عام شہری جاں بحق و زخمی ہو گئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے منگل کو یمن کے جنوبی صوبے تعز کے شہر حیفان پر شدید بمباری کی جس میں 10 افراد جاں بحق اور 9 دیگر زخمی ہو گئے۔