الوقت - ایک امریکی دانشور اور مصنف نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا صیہونیت کی پیداوار ہے جس پر وہ اربوں ڈالر خرچ کررہی ہے۔
ڈاکٹر کیون بیرٹ نے پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلاموفوبیا پر امریکا نے 2008 سے 2013 کے درمیان 20 کروڑ ڈالر خرچ کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اسی پیداوار ہے جسے صیہونی مسلمانوں کے خلاف چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور صیہونی حکومت، امریکا سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے زیادہ سے زیادہ پیسے خرچ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر کیون بیرٹ نے الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں عیسائی، صیہونی، ذرائع ابلاغ سمیت 74 اسلام مخالف گروہوں کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، کہا کہ یہ اسلام مخالف گروہ مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اسلاموفوبیا پھیلانے کے لئے کثیر رقم خرچ کررہے ہیں۔
امریکی دانشور نے کہا کہ الجزیرہ جو کہ عرب اور مشرق وسطیٰ کی ویب سائٹ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے دراصل مغربی کارپوریٹ میڈیا کی زر خرید ویب سائٹ ہے جو اسلام مخالف گروہوں کو ترجیح دیتی ہے۔ امریکی اسکالر کا کہنا تھا کہ امریکا میں اسلامو فوبیا کی حالیہ لہر کے پیچھے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کا ہاتھ بھی کارفرما ہیں جنہوں نے ملک میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈاکٹر کیون بیرٹ نے کہا کہ موجودہ وقت میں تمام دنیا میں اس وقت تقریبا دو ارب مسلمان آباد ہیں جبکہ صرف دس لاکھ صیہونیوں نے دو ارب مسلمانوں کے خلاف جنگ چھیڑ کر دنیا کے تمام بڑے اداروں پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے ۔