الوقت - عراق کے شہر فلوجہ کی آزادی کی مہم کے کمانڈر نے بتایا ہے کہ یہ شہر داعش کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد ہو گیا ہے۔
عبد الوہاب ساعدی نے اتوار کو بتایا کہ فلوجہ شہر مکمل طور پر داعش سے آزاد ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ تک جھڑپے جاری رہنے کے بعد فلوجہ کی آزادی کی مہم اب ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور رضاکار فورس نے فلوجہ شہر سے داعش کے دہشت گردوں کو پوری طرح باہر نکال دیا ہے۔ عبد الوہاب ساعدی نے بتایا کہ اس آپریشن کے دوران 1300 سے زائد دہشت گرد مارے گئے جبکہ بڑی تعداد میں دہشت گرد زخمی ہو گئے۔
اس درمیان فلوجہ کو آزاد کرانے کی مہم میں عراقی فورسز کے ترجمان صباح نعمان نے فرانس پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عراقی فوج نے اتوار کو فلوجہ میں داعش کے دہشت گردوں کے قبضے میں موجود آخری محلے جولان کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ داعش سے فلوجہ کی آزادی کی مہم 23 مئی کو وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم پر شروع کیا گی تھی۔
دوسری جانب عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے موصل سٹی کی آزادی کو بہت قریب بتاتے ہوئے کہا ہے کہ فلوجہ کی آزادی کے بعد یہ عراقی فوج کا اگلا ہدف ہے۔ 18 جون کو عراقی فوج نے موصل کے جنوب میں واقع قيارہ قصبے کو آزاد کرانے کے لئے کارروائی شروع کی ہے اور اس سے ایک دن پہلے عراقی فوج نے فلوجہ کو اپنے کنٹرول میں لیا۔
17 جون کو عراقی فوج نے فلوجہ میں اہم سرکاری عمارتوں پر عراق کا قومی پرچم لہرایا تھا۔ اسی دن کو رات میں عراقی وزیر اعظم نے عراقی قوم کو فلوجہ کی آزادی کی مبارکباد دی تھی۔