الوقت – یمنی بچوں کے حقوق پائمال کرنے والوں کی فہرست سے سعودی عرب کا نام نکالے جانے پر مبنی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی من کے فیصلے کے بعد ایک یمنی بچے نے ایک خط کے ذریعے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے اقدام پر اعتراض کیا ہے۔
یمن بچے کے خط میں آیا ہے :
جناب بان کی مون صاحب
میں اور میرے دوست نے اقوام متحدہ کے لئے پیسے جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی حمایت روک دے گا، بان کی مون صاحب سعودی عرب سے خوفزدہ نہ ہوں، کیوں کہ وہ یمن کے عوام کا قتل عام کر رہا ہے اقوام متحدہ کا نہیں۔ جب میں بڑا ہو جاؤں گا اور میر پڑھائی مکمل ہو جائے گی تو میں اقوام متحدہ کا سکریٹری جنرل بنوں گا اور سعودی عرب کی مذمت کروں گا، کیوں کہ میرا دوست احمد جو میرے ساتھ بیٹھتا تھا، ہلاک ہو گیا۔ اگر وہ مجھے دھمکی بھی دیتے ہیں تو میں خوفزدہ نہیں ہوں گا کیونکہ اس وقت میں بڑا ہو چکا ہوؤں گا۔
میں نے اپنا نام نہیں لکھا کیونکہ سعودی عرب مجھے قتل کردے گا، میں مرنا نہیں چاہتا۔