الوقت - امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نیوکلیئرسپلائرز گروپ کی رکنیت کے لئے اپنا کیس خود گروپ کے سامنے پیش کرے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے پاکستان کی جانب سے نیوکلیئرسپلائرز گروپ (این ایس جی) میں رکنیت حاصل کرنے کے دعوی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔ مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان نیوکلیئرسپلائرز گروپ میںی شامل ہونے کے لئے اپنی درخواست خود 48 رکنی گروپ کے سامنے پیش کرے۔ مارک ٹونرنے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ امریکا، پاکستان کی نیوکلیئرسپلائرز گروپ کی رکنیت کے لئے مدد کیوں نہيں کر رہا ہے؟ کہا کہ کسی بھی ملک کی نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں شمولیت کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا جاتا ہے اور کسی ایک ملک کی حمایت سے پاکستان کو نیوکلیئرسپلائرز گروپ کی رکنیت نہیں ملی سکتی۔
مارک ٹونر نے کہا کہ ہندوستان بھی اس گروپ کی رکنیت چاہتا ہے اور اگر پاکستان بھی جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے والے گروپ میں شامل ہونا چاہتا ہے تو اسے 48 رکنی گروپ کی حمایت حاصل کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ ویانا میں 48 رکنی نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا خصوصی اجلاس جمعرات 10 جون کو منعقد ہوا جس میں جنوبی ایشیا کے 2 ممالک کی این ایس گروپ میں شمولیت کی درخواستوں اور دیگر مسائل پر غور کیا گیا۔
ہندوستان اور پاکستان نے اب تک جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے این ٹی پی پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ امریکی دورے کے دوران ہندوستانی وزیر اعظم سے ملاقات میں باراک اوباما نے انہیں این ایس جی گروپ میں شامل ہونے کا یقین دلایا تھا۔