الوقت - باکسنگ لیجنڈ محمد علی کی نماز جنازہ جمعرات کے روز ادا کی جائے گی۔ اگلے روز جمعے کی صبح انہیں ریاست کینٹکی کے شہر لوئی ویل کے ایک مشہور قبرستان کیو ہل (cave hill) میں اسلامی سیکشن میں سپردخاک کیا جائے گا۔
تدفین میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن بھی شریک ہوں گے اور دنیا بھر کے اعتدال پسند اسلام کے سفیر کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ محمد علی نے 74 سال قبل لوئی ویل میں آنکھ کھولی تھی اور زندگیی کا بڑا حصہ اسی شہر میں گزارا۔ نماز جنازہ شیخ زید شاکر پڑھائیں گے جو امریکا کے معروف اسلامک اسکالر ہیں اور کیلیفورنیا میں مقیم ہیں۔ شیخ زید نے بتایا کہ نماز جنازہ فریڈم ہال میں ہوگي۔ وہی ہال ہے جس میں کبھی علی نے باکسنگ کے بہترین مقابلے میں حصہ لیا تھا۔ ہال میں نماز جنازہ منعقد کرانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ نماز جنازہ میں شرکت کے متمنی 18 ہزار افراد شہر کی کسی مسجد میں نہیں آ سکتے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اب تک 18 ہزار افراد محمد علی کلے کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے اپنے نام درج کرواچکے ہیں۔ شیخ زید سے محمد علی اور ان کے گھر والوں کا تعارف 6 سال قبل ہوا تھا جس کے بعد سے وہ اس گھرانے کے لئے مذہبی مشیر کی حیثیت رکھتے تھے۔
محمد علی کی آخری رسوم میں جن نمایاں شخصیات کی شرکت متوقع ہے ان میں مزاحیہ اداکار بیلی کریسٹل، کھیلوں کی دنیا کے صحافی برائنٹ گمبل اور باکسنگ لیجنڈ کے گھرانے کے ترجمان بوب گوئل شامل ہيں۔ ان کے علاوہ سوشل میڈیا پر گشت کرنے والی افواہوں کے مطابق باراک اوباما بھی محمد علی کو آخری بار الوداع کہنے کے لئے لوئی ویل پہنچ سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں محمد علی کے پسماندگان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آخری رسومات میں شرکت کے لئے اوباما کو بھی مدعو کیا گیا ہے تاہم ان کی جانب سے ابھی شرکت کی تصدیق نہیں کی گئي ہے۔ سابق صدر کلنٹن کی شرکت یقینی ہے۔ علی کی بیٹی لیلی کے مطابق ان کے والد کی آخری رسومات عوامی ہوں گي جس میں کوئي بھی شرکت کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق یقین جانئے اگر آخری رسومات میں ایک کروڑ لوگ بھی شریک ہوں تو محمد علی کو دیکھتے ہوئے یہ ناکافی ہے، وہ عوام کے ہیرو تھے۔