الوقت - بنگلا دیش کے وزیر داخلہ نے سنسنی خیز دعوی کیا ہے کہ ملک میں سیکولر بلاگرز اور اقلیتی برادری کے افراد کی حالیہ ہلاکتوں میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
وزیر داخلہ اسد الزمان خان کے مطابق حزب مخالف کے ایک رکن پارلیمنٹ کی اسرائیلی ایجنٹ سے ملاقات ہوئی تھی جس میں بنگلادیش کے خلاف "عالمی سازش" کے شواہد ملے۔ بنگلادیشی وزیر داخلہ کے ان الزامات کو اسرائیل نے مسترد کر دیا ہے۔
وزیر داخلہ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک دن پہلے ہی ملک میں تین مختلف واقعات میں شدت پسندوں کے خلاف ہونے والی کاروائیوں میں کافی متحریک سینئر پولیس اہلکار کی اہلیہ، ایک عیسائی دکاندار اور ہندو پجاری کوہلاک کر دیا گیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ملک میں حالیہ ہلاکتوں کے واقعات کی زیادہ تر ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی ہے لیکن حکومت اس کی نفی کررہی ہے۔ اس سے پہلے حکومت نے ان واقعات کو حزب مخالف سے جوڑنے کی کوشش کی تھی۔
واضح رہے کہ بنگلادیش، فلسطین کی حمایت کرتا ہے اور صیہونی حکومت کے ساتھ اس کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ بنگلادیش کے وزیر داخلہ نے کہا کہ بنگلادیش بین الاقوامی سازش کا ہدف بن گیا ہے اور غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں اس سازش میں شامل ہوگئی ہیں۔