الوقت - گزشتہ تیرہ برسوں سے داعش کے کنٹرول میں رہے فلوجہ شہر کو دو سے تین دن میں آزاد کرا لیا جائے گا۔
صوبہ الانبار کا شہر فلوجہ گزشتہ 13 برسوں کے دوران تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کا گڑھ تھا۔ موصولہ خبروں کے مطابق، پیر کو شروع ہونے والی کارروائی میں شہر فلوجہ کو جانے والے تقریبا 17 گاؤں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔ فوج اور رضاکارفورس نے تین جانب سے داعش کے گڑھ فلوجہ پر تین جانب سے حملہ کیا۔
اس کارروائی میں رضاکار فورس کے جوان، بغداد کی جانب سے فلوجہ کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کے تحت مغربی علاقے میں پڑنے والے تمام گاؤں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔ ادھر سنی قبائل نے رمادی کی جانب سے حملہ کرکے اس شہر کے بہت سے علاقوں کو آزاد کرا لیا۔ وفاقی پولیس بھی جنوبی علاقے سے فلوجہ کی طرف بڑھ رہی ہے۔
رضاکار فورس الحشد الشعبی کے کمانڈر نے الوقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور رضاکار فورس کے درمیان پائے جانے والے زبردست اتحاد کی وجہ سے فلوجہ کی حفاظت پر مامور داعش کے جنگجوؤں میں خوف و ہراس صاف دیکھا جا سکتا ہے اور یہ شہر تیرہ سال تک داعش کے دہشت گردوں کے کنٹرول میں رہنے کے بعد دو سے تین دن میں آزاد ہو جائے گا۔
کہا جاتا ہے کہ داعش نے شہر کے باشندوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے فوج کے سامنے خود سپردگی کے لئے سفید پرچم اٹھایا تو انہیں ہلاک کر دیا جائے گا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلوجہ کے مضافاتی علاقوں میں رہنے والے زیادہ تر افراد فوج اور رضاکار فورسز کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔