الوقت - شام میں تکفیری دہشت گردوں کے ٹھکانے پر مبینہ فضائی حملے میں، جسے امریکہ کی قیادت والے مبینہ اتحاد نے انجام دیا، کم از کم 7 افراد ہلاک ہو گئے۔
ہلاک ہونے والے ایک ہی خاندان کے رکن ہیں جن میں 5 خواتین اور 1 بچہ بھی شامل ہے۔ یہ ہوائی حملہ شام کے اسٹرٹیجک نقطہ نظر سے اہم صوبہ حلب میں ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ حملہ اشرف نامی گاؤں پر ہوا جو حلب کے صوبائی مرکز کے شمال میں واقع ماریا قصبے سے صرف 8 کلو میٹر دور ہے۔ ماریا قصبہ دشمنوں سے گھرا ہوا ہے۔
شام کی مقامی کوآرڈینیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہے جو اشرف گاؤں پر حملے میں مارے گئے۔
16 مئی کو مشرقی شام میں امریکہ کی قیادت والے ہوائی حملے میں 1 خواتین اور 3 بے گناہ بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حملہ شام کے صوبہ دیرالزور کے بوكمال شہر پر ہوا تھا۔ یہ شہر عراق کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ اس فضائی حملے میں املاک کو بھاری نقصان پہنچا تھا۔
شام میں ستمبر 2014 سے، اقوام متحدہ اور شامی حکومت کی اجازت کے بغیر، امریکہ کی قیادت میں ان لوگوں کے خلاف فضائی حملے جاری ہیں جنہیں شام کے اندر داعش کہا جاتا ہے۔
امریکا کی قیادت والے اس اتحاد پر کئی بار بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کا الزام لگا ہے۔ ابھی تک یہ اتحاد اپنے اعلان شدہ کسی مقصد کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
اس درمیان ایک اور رپورٹ کے مطابق، شام کے شمال مغربی صوبے حسکہ میں ایک خودکش حملہ ہوا جس میں کم از کم 5 افراد ہلاک اور تقریبا 2 درجن افراد زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتے کو ایک خودکش نے قامشلي شہر میں ایک کھانے کے ہوٹل میں پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں 5 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے۔ قامشلي شہر ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے۔